مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


تاریخ ڈاکٹر والا چک نمبر 377 ای- بی

تاریخ ڈاکٹر والا چک نمبر 377 ای- بی

Author HumDaise View all posts

تحقیق و تحریر : پاسٹر سلاتی ایل وکٹر

پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے سے پہلے سال 1923میں بزرگ چوہدری روپا سنگھ سندھو کے بیٹے بزرگ ایلڈر چوہدری اودھومل سندھو اور ان کے حقیقی بھائی چوہدری سلکھن سندھو نمبردار،اور چوہدری مکھن سندھو کی آمد نیلی بار کے اس علاقہ میں ہوئی اور انہوں نے قیام ومقام کے لئے چک نمبر 377ای۔بی ڈاکٹر والا کو ہی پسند کیا۔ مسیحی ہونے کے ناطے انہوں نے اس چک، گاؤں کو نیلی بار پاکپتن ضلع منٹگمری کو مسیحی گاؤں بنانے کا فیصلہ کیا۔ذکر بالا تینوں بزرگوں نے مسیحی گاؤں ڈاکٹر والا کی خوبصورت مضبوط بنیاد 1923.24میں ہی رکھ دی۔اور ایک سو سال بعد ان کے خواب کی تعبیر ایک بڑے مسیحی گاؤں کی شکل میں نمایاں ہوی اور یہاں پہلا چرچ تعمیر کیا گیا۔1930 میں مشنری پادری بی ڈل ہیملٹن اور مشنری پادری بی ڈل وائٹ نے اے آر پی چرچ 377ای،بی ڈاکٹر والا میں چوہدری اودھومل سندھو کو نیلی بار کا ایلڈر مقرر کیا۔1946میں باقاعدہ چرچ کا آغاز کیا اور اے۔آر۔پی چرچ کا افتتاح ہوا۔

یہ چرچ کچی اینٹوں اور لکڑی’ کپاس کی ٹہنیوں ‘ گارے سے بنایا گیا۔ جو بڑے ایمان اور لگن خلوصِ دل سے تعمیر کیا گیا۔تینوں بھائیوں نے اور بچوں نے مل کر اس چرچ کو بنایا۔اس چرچ کی جگہ بعد پھر دوسرا چرچ اسی جگہ پر 1952کوتعمیر کیا گیا جس کی چھت قینچی چھت تھی اور گاؤں کی آبادی کو بڑھانے کے لئے دوسرے عزیز واقارب رشتہ داروں کو دعوت دی گیی۔۔ اس کے بعد چوہدری وساوا مل بھٹی خاندان،اور چوہدری بلاقی سہوترا خاندان کا خوبصورت خاندان گاؤں میں رہائش پذیر ہوئے اور اس طرح سے گاؤں میں کافی لوگوں کو آباد کیا۔ گاؤں کی ترقی خوشحالی کے لئے زمینوں کو بھی آباد کیا۔ایلڈر چوہدری اودھومل سندھو، چوہدری سلکھن سندھو نمبردار،اور چوہدری مکھن سندھو نے لوگوں کو بہت پیار دیا ۔چوہدری سلکھن سندھو نمبردار گاؤں کے نمبردار تھے لوگوں کو فوراً انصاف مہیا کرتے۔تینوں بھائی اپنے اپنے کام میں مہارت رکھتے تھے۔ گاؤں کو بنے ہوئے پورا سو سال ہوچکا ہے’ ان کے خواب کی تعبیر مسیحی گاؤں قائم ہے ۔اب جو چرچ موجود ہے یہ چرچ تیسری بار اسی جگہ پر 1988میں تعمیر کیا گیا جس میں گاؤں کے بزرگوں نے اس کی تعمیر کے لئے بہت زیادہ ساتھ دیا ۔اے آر پی چرچ چک نمبر377ای۔بی ڈاکٹر والا تحصیل بورے والا ضلع وہاڑی سے کثیر تعداد منسلک ہے جہاں پر آج اے آر پی چرچ 377ای۔بی ڈاکٹر والا قائم ہے زمین کا یہ ٹکڑا ایلڈر چوہدری اودھومل سندھو،اور ان کے حقیقی بھائیوں چوہدری سلکھن سندھو نمبردار،اور چوہدری مکھن کی طرف سے دیا گیا۔ ویسے تو ان خاندانوں کے علاؤہ بہت سارے خاندان گاؤں میں بلائے گئے جن کو گاؤں میں لایا گیا جو ایک خوبصورت گلدستہ کی طرح موجود ہیں تاہم گاؤں کے بانی خاندان چوہدری روپا سنگھ کی اولاد چوہدری اودھومل سندھو، چوہدری سلکھن سندھو،اورچوہدری مکھن سندھو ہیں۔تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ایلڈر چوہدری اودھومل سندھو۔ چوہدری سلکھن سندھو۔چوہدری مکھن سندھو خاندان۔اور وساوا مل بھٹی خاندان اور چوہدری بلاقی سہوترا خاندان۔ گاؤں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے تینوں خاندانوں نے ان تھک محنت کی

آج ان تینوں خاندانوں کے علاؤہ کئی خاندان آباد ہیں۔ گاؤں کی ترقی اور خوشحالی میں ان تمام خاندانوں کا کردار بھی نمایاں ہے ۔ گاؤں کی ترقی اور خوشحالی میں اے آر پی مشن کا بہت بڑا کردار ہے جو آج پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔اے آر پی مشن کی طرف سے مشن سکول قائم کیا گیا۔زراعت کا ارادہ اور ڈسپنسری بھی قائم کی گئی۔ جس کا ذکر دور دراز اور نزدیکی علاقوں میں کیا جاتا ہے۔ گاؤں کی خوبصورتی اور دلکش مناظر کھینچ کر اپنی طرف لے آتے ہیں۔کھلے بازار۔اور کھیل کود کے میدان بھی موجود ہیں جو ان بزرگوں کی وجہ سے آج قائم و دائم ہیں۔چک نمبر 377ای۔بی ڈاکٹر والا تحصیل بورے والا ضلع وہاڑی/ گاؤں کی مختلف شخصیات مختلف محکموں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو اعلیٰ عہدوں پر فائز بھی ہیں اور مختلف شعبہ جات سے منسلک یہ لوگ گاؤں کی شان اور آن ہیں۔

Author

1 comment

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

1 Comment

  • Edison zafar
    February 28, 2024, 4:16 am

    بہترین معلوماتی تحریر

    REPLY

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author