Author HumDaise View all posts
”ہم دیس ” رپورٹ
گلوبل نیبر ہوڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) نے امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے لاہور میں سبز جرنلزم فیلوشپ پروگرام کی ٹریننگ کا انعقاد کیا۔ سینیئر ماحولیاتی صحافی عافیہ سلام کی سربراہی میں منعقد ہونے والی اس تربیت نشست کا مقصد مڈ کرئیر صحافیوں، ڈیجیٹل کانٹینٹ تیار کرنے والوں اور ڈاکیومنٹری پروڈیوسرز کو بااختیار بنانا ہے جو مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر آب و ہوا سے متعلق رپورٹنگ میں فعال طور پر مصروف ہیں۔جی این ایم آئی کے پروگرام ڈائریکٹر حسنین رضا نے کہا کہ “سبز جرنلزم فیلوشپ پروگرام صحافیوں کو ماحولیاتی خدشات کو حل کرنے کی مہارت دینے کے ساتھ ساتھ بااختیار بنانے کے لئے پر عزم ہےانکا مزید کہنا تھا کہ “لاہور میں اعداد و شمار پر مبنی رپورٹنگ اور تحقیقاتی طریقوں میں مہارت رکھنے والے ایک نئے کوہورٹ کو تربیت دے کر، ہم تبادلہ خیال اور آب و ہوا کے چیلنجوں کے مؤثر حل کے لئے بنیاد رکھ رہے ہیں۔اس جامع پروگرام میں ماحولیات کی سائنس کو سمجھنے، آب و ہوا اور ماحول کے درمیان فرق، اعداد و شمار پر مبنی اور تحقیقاتی سٹوری کی تیاری، ڈیجیٹل سٹوری ٹیلنگ کی تکنیک اور کانٹینٹ کے پھیلاؤ کے لئے مربوط حکمت عملی جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ شرکاء کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے لرننگ ایکٹیوٹی بھی شامل کی گئی ، جس میں ان کی معمول کی رپورٹنگ میں ماحولیاتی نقطہ نظر کو شامل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
معروف ڈیجیٹل نیوز نیٹ ورک سینٹرم میڈیا (ٹی سی ایم) کے سی ای او اور بانی طلحہ احد اور پاکستان کے معروف ڈیجیٹل اسٹارٹ اپس بریمرز اینڈ فشری کے شریک بانی بدر خوشنود جیسے ماہرین نے شرکت کی۔ سبز جرنلزم کے فیلوز نے انکے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی سوالات پوچھے جن میں ڈیجیٹل نیوز اسٹارٹ اپ اور مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے بارے میں سیکھنے کے ساتھ ساتھ ، ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ذاتی ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز کو تیار کرنا یا موجودہ پلیٹ فارمز کو مزید بہتر بنانا تھا ۔
فیلوز سے خطاب کرتے ہوئے سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ اجمل جامی نے عوام کو موسمیاتی تغیر کا احاطہ کرنے کے لئے ڈیجیٹل میڈیا کی مہارتوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاہور کی فضائی کوالٹی میں خطرناک حد تک کمی کو نظر انداز نہیں کر سکتے اس لئے یہ ضروری ہے کہ ہم ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے لاہور شہر اور دریائے راوی کے میں جاری ماحولیاتی انحطاط کے بارے میں رپورٹنگ کی اہمیت کو بھی واضح کیا ، جہاں شہری ، صنعتی اور زرعی ذرائع سے آلودگی انسانی صحت ،اور غذائی تحفظ جیسے اہم خطرات پیدا کر رہی ہے۔
مقامی صحافیوں کا کہنا تھا کہ ‘لاہور کے قدرتی ماحول کی زوال پزیری ایک اہم مسئلہ ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔’ ہمیں آلودگی کو کم کرنے اور شہر پر اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ایک اور صحافی نے کہا کہ، “صحافیوں کی حیثیت سے، یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے شہر کو متاثر کرنے والے ماحولیاتی مسائل کو اجاگر کریں۔ آلودگی اور اربنائزیشن کا مقابلہ کرنے کے لئے فیصلہ ساز کارروائی کی آگاہی کے لئے آزاد میڈیا پلیٹ فارمز ضروری ہیں۔
تقریب میں دی نیوز، پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی)، روزنامہ جنگ، ایکسپریس نیوز، سماء ٹی وی، پبلک نیوز، ہم نیوز سمیت مختلف پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا اداروں سے تعلق رکھنے والے فیلوز نے شرکت کی۔ سبز جرنلزم فیلوشپ پروگرام کا مقصد صحافیوں کو ماحولیاتی مسائل پر مؤثر انداز میں رپورٹنگ کرنے، عوام میں آگاہی اور تفہیم کو فروغ دینا ہے، اس پروگرام کا مقصد ڈیٹا پر مبنی تحقیقاتی رپورٹنگ کو فروغ دینا اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر آب و ہوا پر مبنی رپورٹس کو پھیلانا ہے۔
جی این ایم آئی ایک رجسٹرڈ میڈیا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ہے جو میڈیا اور ٹکنالوجی کے جدید استعمال سماجی تبدیلیوں کے لئے کوشاں ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے سبز جرنلزم فیلوشپ پروگرام پاکستان میں ماحولیاتی رپورٹنگ کے معیار اور والیم کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے، جس سے بالآخر ماحولیاتی مسائل پر عوامی آگاہی اور بہتر طور پر فیصلہ سازی میں مدد ملے گی۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *