مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


گلگت بلتستان کو ایک مرتبہ پھر آگ میں دھکیلنے کی ناکام کوشش

گلگت بلتستان کو ایک مرتبہ پھر آگ میں دھکیلنے کی ناکام کوشش

    Author Editor Hum Daise View all posts

 

 

سرور حسین سکندر

گلگت بلتستان کو ایک مرتبہ پھر آگ میں جھونکنے کی ناکام کوشش کی گئی تاہم سازشی عناصر اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان کے رہنما اور جامع مسجد اہل سنت گلگت کے امام جمعہ قاضی نثار احمد کے قافلے پر نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی فائرنگ کے نتیجے میں قاضی نثار احمد اور ان کے محافظ زخمی ہوئے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ کچھ شیعہ جوانوں نے زخمی حالت میں قاضی نثار کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر ہسپتال پہنچایا اس واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام میں ایک بار پھر خوف و خدشات کی فضا پیدا ہوئی کہ کہیں حالات کی سنگینی 2005 جیسے واقعات کی یاد نہ دلا دے مگر قاضی نثار احمد نے فورا اپنے پیروکاروں سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں حالات کی نزاکت کو سمجھیں اور کسی بھی صورت قانون کو ہاتھ میں نہ لیں ان کے اس پیغام سے ممکنہ بڑے سانحے کو ٹالنے میں مدد ملی اور گلگت بلتستان ایک بڑے بحران سے بچ گیا یاد رہے کہ 2005 میں ملت جعفریہ کے رہنما علامہ سید ضیاء الدین پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شہید ہو گئے تھے اس سانحے کے بعد علاقے میں کئی ماہ تک کرفیو نافذ رہا تعلیمی ادارے بند ہوئے کاروبار تباہ ہوئے اور عوام سخت مشکلات کا شکار رہے پھر 2012 میں سانحہ چلاس پیش آیا جس میں شیعہ مسافروں کو بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد شہید کیا گیا اس واقعے نے بھی خطے کے حالات کو بری طرح متاثر کیاان المناک واقعات کے بعد عوام نے یہ عزم کیا کہ اب مزید کسی فرقہ وارانہ لڑائی کا حصہ نہیں بنیں گے شیعہ اور سنی عوام نے مل کر امن بھائی چارے اور ترقی کا راستہ اپنایا آج گلگت بلتستان میں سیاحت عروج پر ہے لاکھوں سیاح یہاں کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہونے آتے ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ عناصر اب بھی اس خطے کے امن کو برداشت نہیں کر پاتے اور وقتا فوقتا حالات خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں-2022 میں بھی شیعہ رہنما آغا راحت الحسنی پر حملہ کیا گیا تاکہ فرقہ وارانہ آگ بھڑکائی جائے حملے میں آغا راحت محفوظ رہے مگر ان کے ساتھ موجود دو نوجوان شہید ہو گئے اس سانحے کے باوجود آغا راحت الحسنی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور قانون کو ہاتھ میں لینے سے گریز کریں ان کے اس پیغام سے بھی گلگت ایک بڑے فساد سے بچ گیا کل کے واقعے کے بعد جب قاضی نثار احمد نے بھی اسی طرح تحمل اور امن کا پیغام دیا تو گلگت بلتستان ایک مرتبہ پھر آگ میں جھونکنے سے بچ گیا گلگت بلتستان جس کی خوبصورتی کی مثال دنیا دیتی ہے جہاں ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں آج امن بھائی چارگی اور ترقی کی علامت بن چکا ہے مگر اس امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والے عناصر کبھی کبھار پھر سر اٹھاتے ہیں جنہیں علاقے کے علمائے کرام رہنما اور باشعور عوام ہمیشہ ناکام بنا دیتے ہیں
اب گلگت بلتستان کے لوگ فرقہ واریت کو پیچھے چھوڑ کر تعلیم، کاروبار اور سیاحت کے فروغ کی راہ پر گامزن ہیں ماضی میں جہاں کرفیو، احتجاج اور قتل عام معمول بن چکے تھے وہیں آج یہاں کے باسی امن و ترقی کی ایک نئی داستان رقم کر رہے ہیں

Author

Editor Hum Daise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author