مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


دور دراز وادی سے اُبھرتی روشنی صدیقہ بتول کی کہانی

دور دراز وادی سے اُبھرتی روشنی صدیقہ بتول کی کہانی

  Author Editor Hum Daise View all posts

 

سرور حسین سکندر
اپنی محنت اور ایمانداری کی بدولت صدیقہ بتول کو حال ہی میں وفاقی سطح پر ایک بڑا ایوارڈ ملا ہے-پہاڑوں اور برف سے ڈھکی وادیوں کے درمیان ایک پرسکون جگہ ہے جس کا نام گونگما میموش ہے یہ گاؤں کارگل بارڈر کے عقب میں واقع ایک انتہائی دور دراز علاقہ ہے سکردو سے تقریبا 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاوں صحت کی بنیادی سہولیات سے مکمل طور پر محروم ہے یہاں نہ موبائل سگنل ہیں اور نہ ہی کوئی اسپتال مگر اسی خاموش بستی سے ایک ایسی عورت اُبھری جس نے خدمت انسانیت کی روشن مثال قائم کی اس کا نام ہے صدیقہ بتول
گاوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سخت موسم ہو یا برفباری صدیقہ بتول ہر گھر تک پہنچتی ہیں ان کا مقصد ہے کہ ہر بچے کو حفاظتی ٹیکہ لگے اور ہر ماں کو صحت کی آگاہی ملے وہ خود ویکسینیشن کی تاریخیں یاد رکھتی ہیں والدین کو بروقت اطلاع دیتی ہیں اور پوری کوشش کرتی ہیں کہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے
اس پسماندہ علاقے میں جہاں رسائی مشکل ہے اور وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں صدیقہ بتول نے پولیو اور دیگر ویکسینیشن مہمات میں کبھی کوئی کوتاہی نہیں برتی وہ پہاڑی راستوں پر گھنٹوں پیدل چلتی ہیں تاکہ ہر بچے تک صحت کی یہ نعمت پہنچا سکیں
اپنی محنت اور ایمانداری کی بدولت صدیقہ بتول کو حال ہی میں وفاقی سطح پر ایک بڑا ایوارڈ ملا وہ گلگت بلتستان کی پہلی لیڈی ہیلتھ ورکر ہیں جنہیں یہ اعزاز دیا گیا ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم اور ڈاکٹر نادیہ سلطان کے مطابق “صدیقہ بتول کی لگن پورے ضلع کے لیے ایک روشن مثال ہے”
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم اور ڈبلیو ایچ او کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر نادیہ سلطان کے مطابق صدیقہ بتول ہمیشہ پولیو مہمات میں صفِ اول میں رہتی ہیں ان کے جذبے محنت اور لگن نے نہ صرف علاقے میں ویکسینیشن کی شرح بہتر بنائی بلکہ دوسرے ہیلتھ ورکرز کے لیے بھی ایک مثال قائم کی ہے
برفانی طوفان بھی ان کے قدم نہیں روک پاتے رواں سال انہوں نے دو بچوں کے AFP کیسز بروقت رپورٹ کر کے اپنی پیشہ ورانہ قابلیت ثابت کی
خود صدیقہ بتول کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی کے پیچھے ان کے شوہر مرتضی کا بے مثال کردار ہے وہ بائیک پر صدیقہ کو دور دراز علاقوں تک لے جاتے ہیں اور گھر کی ذمہ داری بھی سنبھالتے ہیں تاکہ صدیقہ اپنی خدمت کا مشن جاری رکھ سکیں صدیقہ مسکرا کر کہتی ہیں، “اگر شوہر کا ساتھ نہ ہوتا تو یہ سفر آسان نہ ہوتا”
ڈاکٹر ابراہیم کے مطابق گونگما میموش میں صدیقہ بتول صرف ایک ہیلتھ ورکر نہیں بلکہ حوصلے خدمت اور امید کی علامت ہیں ان کا ایوارڈ صرف ان کی نہیں بلکہ پورے علاقے کی جیت ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر نیت صاف ہو تو پہاڑ بھی راستہ نہیں روک سکتے

Author

Editor Hum Daise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author