Author Editor Hum Daise View all posts
رپورٹ: انیسہ کنول
فریڈم گیٹ پراسپیریٹی (FGP) اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (GBCCI) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت دونوں ادارے خواتین و نوجوانوں کو کاروباری مواقع کی فراہمی، ویلیو چین ڈیولپمنٹ، اور گلگت بلتستان میں ماحولیاتی تحفظ پر مبنی گرین بزنس ماڈلز کے فروغ کے لیے باہمی تعاون کریں گے۔تقریب کا انعقاد اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کی عمارت میں کیا گیا، جہاں محمد انور، چیف ایگزیکٹو آفیسر FGP اور اشفاق احمد، صدر GBCCI نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر ایف جی پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین فیض کاکڑ، بورڈ ممبر عروج رضا صیّامی، فرحان انور محمد علی، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مائن اینڈ منرلزعلی اکبر، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے آئی پی اور فارن افیئرز جی بی غلام نصیر، ای سی ممبر ایف پی سی سی آئی اور فوکل پرسن، ہنزہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز بھی موجود تھے۔ تقریب کے دوران ایف جی پی کے سی ای او محمد انور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت داری گلگت بلتستان کے نوجوانوں اور خواتین کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے ماڈلز تشکیل دے رہے ہیں جو نہ صرف معاشی خودمختاری فراہم کریں بلکہ ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنائیں۔ خواتین کی زراعت سے جڑی کاروباری مہارتوں کو ترقی دینا اور نوجوانوں کو گرین اکانومی کا حصہ بنانا ہماری اولین ترجیحات ہیں۔معاہدے کے مطابق دونوں ادارے گلگت بلتستان میں کاروباری تربیتی پروگرامز، ویلیو چین ڈیولپمنٹ، اور ماحول دوست کاروبار کے فروغ کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس اشتراک کا ایک اہم پہلو خواتین کی زرعی کاروباری مہارتوں کو فروغ دینا اور ماحولیاتی مطابقت پر مبنی اقدامات کو فروغ دینا ہے۔ دونوں ادارے سی ایس آر ماڈلز، تحقیق، پالیسی مکالموں اور ہنرمندی کی تربیت میں بھی تعاون کریں گے۔
جی بی سی سی آئی کے صدر اشفاق احمد نے اس موقع پر کہا کہ فریڈم گیٹ پراسپیریٹی کے ساتھ اشتراک ہمارے لیے باعثِ فخر ہے۔ گلگت بلتستان میں نوجوانوں اور خواتین میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اور ہم اس معاہدے کے ذریعے ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور پائیدار، ماحول دوست کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔دونوں اداروں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ گلگت بلتستان میں جامع ترقی، سبز معیشت کے فروغ، اور مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے کاوشوں کے علاوہ معاہدے کے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے، اور نوجوان کاروباری افراد و خواتین کو ترقی کے راستے فراہم کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *