Author Editor Hum Daise View all posts
فادرخالد رشید عاصی
یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ حکومتِ پاکستان نے اس برس مسیحیوں کی خوشیوں میں شریک ہو کر امن اور محبت کا پیغام عام کیا۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے کرسمس کے موقع پر دیے گئے پیغامات محض رسمی بیانات نہیں تھے بلکہ ایسے الفاظ تھے جنہوں نے پاکستانی مسیحیوں کو روحانی تسکین اور شہری شمولیت کا احساس دلایا۔ ایک کثیرالمذہبی معاشرے میں ریاست کی جانب سے یہ رویہ مثبت بھی ہے اور وقت کی اہم ضرورت بھی۔
پاکستانی معاشرے کی اصل طاقت اس کی عوام ہیں۔ کرسمس کے موقع پر مسلم بھائیوں اور بہنوں کی جانب سے محبت، احترام اور یکجہتی کے پیغامات حوصلہ افزا رہے۔ یہ رویہ اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ مذہبی ہم آہنگی نعروں سے نہیں بلکہ عملی رویّوں سے پروان چڑھتی ہے۔ گلی محلوں سے لے کر سوشل میڈیا تک اکثریت نے ثابت کیا کہ پاکستان میں مذہب نفرت کا نہیں بلکہ محبت اور احترام کا وسیلہ بن سکتا ہے۔
تاہم سوشل میڈیا کا ایک پہلو افسوسناک بھی رہا، جہاں چند عناصر نے کرسمس کو غلط معانی دینے اور منفی بیانیہ تشکیل دینے کی کوشش کی۔ مگر خوش آئند امر یہ ہے کہ یہ شور مجموعی فضا پر حاوی نہ ہو سکا۔ بالغ معاشرے وہ ہوتے ہیں جو منفی آوازوں کے بجائے مثبت عمل کو ترجیح دیتے ہیں، اور اس برس محبت کی آواز زیادہ توانا ثابت ہوئی۔
فیصل آباد کی ہولی روزری پیرش، مدینہ ٹاؤن میں ایک مسلم بھائی خرم اور ان کی فیملی کی جانب سے 75 غریب خاندانوں میں راشن کی تقسیم اور 90 بچوں کے لیے کرسمس تحائف کا اہتمام اسی اجتماعی محبت کی روشن مثال ہے۔ یہ اقدامات کسی تشہیر کے محتاج نہیں، کیونکہ خدمتِ خلق خود اپنی پہچان بن جاتی ہے۔ ایسے لوگ معاشرے کی اخلاقی بنیادوں کو مضبوط کرتے ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ کرسمس محض ایک مذہبی تہوار نہیں بلکہ باہمی احترام، سماجی ذمہ داری اور انسان دوستی کا پیغام بھی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے اقلیتوں کے لیے خیرسگالی کے اظہار پر شکریہ ادا کرنا بنتا ہے، اور مسلم بھائیوں اور بہنوں کا بھی شکریہ جنہوں نے دل کی وسعت کا مظاہرہ کر کے پاکستان کے روشن چہرے کو نمایاں کیا۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ریاست، معاشرہ اور فرد—تینوں iمل کر نفرت کے مقابلے میں محبت کا انتخاب کریں۔ کیونکہ یہی انتخاب ایک پُرامن، مضبوط اور سب کے لیے قابلِ فخر پاکستان کی ضمانت ہے۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *