Author Editor Hum Daise View all posts
اعظم معراج
24 مئی 2025
14مئی 2025 کو سی ایس ایس اسپیشل امتحان 2023 کے فائنل رزلٹ میں جو نتجائج سامنے آئے ہیں ،اس کے مطابق 4 اقلیتی امیدواروں کی سلیکشن فارن سروسز کے لئے ہوئی ہے، جن میں 1 ہندو اور 3 مسیحی ہیں ۔ان چاروں کے 489 پاس ہونے والوں میں میرٹ نمبر مندرجہ ذیل ہیں۔
1۔۔جے کمار میرٹ نمبر 97۔
2۔ عروسہ اعظم میرٹ نمبر ۔104
3۔ ذیشان اولویر پرویز میرٹ نمبر۔ 277
4۔افراہیم سمرون میرٹ نمبر۔ 419
قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہندو تو شائد یہ پہلے یا دوسرے امیدوار ہی ہوں ۔۔جو فارن آفس کے لئے چنے گئے ہیں۔لیکن مسیحو کی وزارت خارجہ میں خدمات سرانجام دینے والے کیریئر ڈپلومیٹ کی بہت ہی شاندار تاریخ ہے. یقینا ان میں سرفہرست سموئیل مارٹن برق ہیں،جو نہ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی کے معماروں میں سے ایک ہیں ،بلکہ ہماری اٹیمی پالیسی کے معماروں میں سے بھی ایک ہیں۔ اسکے بعد کیریئر ڈپلومیٹ میں سے سموئیل جوشوا تھے ۔۔جو معتد ملکوں میں پاکستان کے سفیر رہے۔۔ پھر دلشاد نجم الدین صاحب نے بھی ایک دو ملکوں میں سفیر کی حیثیت سے ذمداریاں نبھائی۔ اسکے بعد کرنل ٹریسلر بھی وزارت خارجہ میں چیف پروٹوکول اور ایک بار کسی ملک میں قائم مقام سفیر بھی رہے۔۔ جنرل( ر) نوئیل اسرائیل کھوکھر بھی حالیہ یوکرائن کی جنگ میں یوکرائن میں سفیر رہے۔ اس وقت بھی کوٹہ سے پہلے کے زمانے 2003 میں سی ایس ایس پاس کرنے والے مارون ایلکس ایشلے بطور سفارت کار وسطی ایشیا کے کسی ملک میں بطور سفارت کار ذمداریاں نبھا رہےہیں۔ 2010 میں اقلیتی کوٹے کے بعد بھی دو مسیحی امیدوار سفارت کاری کے شعبے کے لئے چنے گئے ہیں، جنکے نام عمار وسیم جنکا میرٹ 368 میں سے 343 تھا۔رابیل کینیڈی جنکا میرٹ 365 میں سے 199 تھا ۔ اسکے علاوہ ایک کیپٹن نیل جوشوا جنہوں نے پاکستان آرمی کے کوٹے پر پاکستان فارن سروسز جوائن کی۔ان اعداد شمار میں جہاں مسیحو کی پاکستانی وزرات خارجہ میں خدمات کی شاندار تاریخ چھپی ہوئی ہے، وہی یہ اعداد شمار یہ بھی ثابت کرتے ہیں۔۔ کہ 1947 سے 2004 57 سال تک صرف 3 لوگوں کا سفارت کاری کے لئے چنا جانا اور پھر 2015 سے 2023 تک صرف 8 سال میں 5 لوگوں کا چنا جانا یہ ثابت کرتا ہے ۔۔کہ، اقلیتوں خصوصا مسیحیو کے لئے کوٹہ کتنی بڑی رحمت ثابت ہوا ہے۔ اب مسیحو کے مذہبی، سیاسی و سماجی راہنماوں سے گزارش ہے۔کہ پاور پالیٹکس کے ماہرین کے مطابق طاقت کے منبع ریاستی وحکومتی اداروں سے حقوق اور وسائل حاصل کرنے کے چھ عناصر1۔ فزیکل2۔، مالی، 3 ریاستی4 ،عددی، 5۔نظریاتی 6۔راوئتی کے صحیح تجزیے وتخمینے کے بعد ان میں صحیح سرمایہ کاری کریں۔ اور اپنی ریاستی طاقت بڑھانے کے لئے اس سمت میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں۔ مذہبی راہنماہ اپنے تعلیمی اداروں میں بنیادی آگاہی کی کلاسز شروع کروائیں۔سماجی اور سیاسی راہنماہ ان میں سے ایم پی ٹی پاس کرنے والے ضرورت مند بچوں کو انکی رہائش کے قریبی شہروں میں مہنگی سی ایس ایس اکیڈمیوں میں داخلے کروائے اور آنکی عزت نفس کو مجروح کئے بغیر انکو اسکالر شپس دیں۔ اسکالر شپس کی تقسیم کے لئے لئے ایک تجویز یہ ہے، کہ ان کے نام پر چندے جمع کرکے بجائے پادریوں ،فادروں کو ان رقوم کا صوابدیدی اخیتار دینے،اس کام کے لئے نوجوان مسیحی بیوروکریٹ کی سربراہی میں ضلعی یا تحصیل سطح کے کمیونٹی بورڈ بنائیں جائیں، جس میں عام باشعور شہری بھی شامل ہوں ۔ اس بورڈ کا خاص مقصد یہ ہو، کہ اہل اور ضرورت مند امیدوار ہی ان اسکالر شپس کے حقدار ٹھہریں۔ یہ ہی بورڈز عام پاکستانی شہریوں کو بھی اہل اور ضرورت مند امیدواروں کے نام سولہت کاری کے لئے تجویز کریں۔۔ آخر میں وزارت خارجہ میں شامل ہونے والے نوجوانوں سے گزارش ہے۔۔کہ کوٹہ آپ کا حق تھا اسکی اور آپکی محنت کی بدولت آپ ایک بہت ہی شاندار کیریئر میں داخل ہوگئے ہیں۔بس اب مسلسل محنت کو اپنا شعار بنا لیں اپنے مطالعے کو جتنا وسیع کرسکتے ہیں کریں۔ اپنے شعبے سے متعلق بین الاقوامی کتب کا مطالعہ کریں۔ اور مستقبل میں آپنے پیش روں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی ذات اپنے خاندان اپنی کمیونٹی اور ملک وقوم کے لئے ایک روشن مثال بنے۔۔۔ سول سروسز میں اپنا کیریئر بنانے کی خواہش رکھنے والے اقلیتی نوجوانوں سے گزارش ہے کہ، اپ کوٹے کی رعایت کو ذہن میں رکھ کر اس امتحان میں شامل نہ ہوں بلکہ اپنے آئیڈیل ان عظیم ہستیوں کو بنائیں جنہوں نے اوپن میرٹ میں مقابلہ کرکے کامیابیوں کی بلندیوں کو چھوا اور امر ہوگئے۔۔۔مستقبل کے لئے نیک تمنائیں اور ڈھیروں دعائیں ۔اس تحقیق کو تحریری شکل دینے کا مقصد تحریک شناخت کے پیغام انضمام بزریعہ شناخت برائے ترقی وبقاء کو پھیلانا ہے۔ اگلی قسط میں دیگر دو شعبوں پولیس اور انتظامیہ میں چنے جانے والے مسیحیوں کے پیش روں کے پیشہ وارانہ پس منظر کا مختصر جائزہ لیا جائے گا۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *