مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


یوم اقلیت کے موقع پر عوام آرگنایزیشن کے زیر اہتمام سیمنار کا انعقاد

یوم اقلیت کے موقع پر عوام آرگنایزیشن کے زیر اہتمام سیمنار کا انعقاد

  Authors Hum Daise View all posts HumDaise View all posts

 

”ہم دیس رپورٹ”

اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے عوام آرگنایزیشن’ سنٹڑ پیس اینڈ ڈولپمنٹ انیشٹیو(سی پی ڈی آی ) اور کرسچن جرنلسٹس ایسوسی ایشن آ پاکستان کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ایک روزہ سیمنار کا اہتمام کیا گیا گی جس میں ایسوسی ایٹ پروفیسرز، ریسرچرز سمیت 110 سے زائد شرکاء نے شرکت کی جبکہ دیگر شرکا میں علماء، نوجوان، صحافی، سیاسی کارکن، مذہبی رہنما، اور انسانی حقوق کے کارکنان بھی شامل تھے ۔ کانفرنس کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر سٹی فیصل آباد محمد فیصل نے کی جبکہ مقررین میں عوام آرگنایزیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شازیہ جارج جی سے یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ ڈاکٹر غلام مطفی جی سی یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے سربراہ ڈاکٹر رضوان اللہ کوکب، سابق پارلیمنٹیرینز حبقوق گل ‘ نور النسان ملک ‘ پاسٹر عمران صادق ‘کرسچن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے کاشف نواب’ عوام آرگنایزیشن سے سونیا جاوید شامل تھیں جبکہ میزبانی کے فرایض محترلائبہ شوکت نے ادا کیے ۔اس تقریب کے انعقاد کے پیچھے بنیادی محرکات سماجی و سیاسی تناظر پر تبادلہ خیال کرنا تھا جس کی وجہ سے مذہبی اقلیتوں کو مرکزی دھارے کی ترقی سے خارج کر دیا گیا ہے، جاری امتیازی سلوک میں کردار ادا کرنے والے عوامل کی نشاندہی کرنا اور اس بارے میں بصیرت اور اسباق پیش کرنا تھا کہ کس طرح جامع طرز حکمرانی حاصل کی جائے اور امتیازی طرز عمل کو ریورس کیا جائے۔ اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوے اسسٹنٹ کمشنر محمد فیصل نے کہا، حکومت مذہبی اقلیتوں سے متعلق قوانین کے نفاذ کے طریقہ کار کو مضبوط بنا نا چاہتی ہے اور ان کے خلاف نفرت کے کسی بھی واقعے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔عوام آرگنایزیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، شازیہ جارج، اور پروگرام کوآرڈینیٹر سونیا جاوید نے کہاکہ ضروری ادارہ جاتی فریم ورک اور مناسب فنڈنگ ​​کے بغیر قوانین غیر موثر ہیں۔ تاہم، ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے ایک مضبوط سیاسی ارادہ، ایک حساس انسانی وسائل اور مناسب فنڈ مختص کے ساتھ، ایک حقیقی فرق پیدا کر سکتا ہے۔” سابق پارلیمنٹیرینز نور النسان ملک اور حبقوق گل نے کہاکہ ایسا ماحول پیدا کرنا بہت ضروری ہے جو مذہبی اقلیتوں کی سیاسی شمولیت کی ضمانت دیتا ہو’ مزید برآں، سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوری اصولوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔ کرسچن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے کاشف نواب نے کہا کہ پاکستان کے لیے قائد کا وژن ایک جامع ریاست کا تھا جہاں سب کو برابر سمجھا جاتا ہے۔ پہلی آئین ساز اسمبلی سے ان کے خطاب نے شہریت اور مواقع میں مساوات کے حقیقی تصور کو بیان کیا تھا تاہم ان کے بعد حکمران اس وژن کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں۔” جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے ایسوسی ایٹ پروفیسرز، ڈاکٹر غلام مصطفیٰ اور ڈاکٹر رضوان اللہ کوکب نے کہا، “سیاسی جماعتوں کو قانون کی حکمرانی اور جامع طرز حکمرانی کے قیام میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہیے، جس نے پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو امتیازی سلوک کا شکار بنا دیا ہے سیمنار میں متفقہ طور پر قرار داد بھی منظو کی گیی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اقلیتوں کے ساتھ امیتازی سلوک کے خاتمے کے لیے ریاستی سطح پر اقدامات کیے جایں اور سپریم کورٹ کے جسٹس تصدق جیلانی کیے19جون 2014 کے فیصلے پر کلی طور پر عملد ر آمد کروایا جاے

Authors

Hum Daise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Authors