Author HumDaise View all posts
”ہم دیس رپورٹ”
نیشنل میڈیا فیلوشپ کی اختتامی تقریب کے موقع پر ملک بھر کے مختلف میڈیا نمائندگان نے صنفی تشدد، کم عمری کی شادیوں کے خلاف مستقل آواز بلند کرنے اور جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے سیکنڈ نیشنل میڈیا فیلوشپ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیی ہے ، اس سال فیلو شپ میں میں 39 میڈیا نمائندگان نے پرنٹ، ڈیجیٹل، ٹیلی ویژن، اور ریڈیو کے لیے 165 سٹوریز اور 2 تفصیلی ڈاکومنٹریز بنائی جن میں خواتین کے معاشی اور صحت کے چیلنجز، بڑھتا ہوا تشدد، اور ٹرانس جینڈر اور پسماندہ کمیونٹیز کی جدوجہد جیسے اہم مسائل کو اجاگر کیا گیا۔قومی کمیشن براے وقار نسواں (NCSW) کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے خواتین کے حقوق پر قومی میڈیا فیلوشپ کے آغاز میں غیر متزلزل تعاون کے لیے شراکت داروں UNFPA اور CEJ-IBA کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہں مجھے آپ تمام ساتھیوں پر بے حد فخر ہے جنہوں نے صنفی بنیاد پر تشدد اور بچوں کی شادی کے اہم مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے 165 کہانیاں اور دستاویزی فلمیں بنائی ہیں۔ پاکستان کے تمام خطوں کی نمائندگی کرتی یہ نیوز سٹوریز ہمارے اقدام کو تقویت بخشتی ہیں، میں تمام صحافیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ وہ خواتین کے حقوق کی حمایت جاری رکھیں اور اپنی رپورٹنگ میں صنفی بنیاد پر تشدد اور بچوں کی شادیوں کے مسائل پر آواز بلند کریں۔ NCSW آپ کی کوششوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے میں NCSW کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان تمام میڈیا فیلوز نے شاندار کام کیا ہے۔ “نیشنل میڈیا فیلوشپ صحافیوں کو پیشہ ورانہ مہارت اور اخلاقیات کے ساتھ حساس مسائل پر رپورٹنگ کرنے کی تربیت دینے میں اہم رہی ہے۔ بطور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، میں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ بل کی منظوری کو یقینی بنانے والے قوانین اور طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کرتا ہوں۔ پاکستان میں یو این ایف پی اے کے کنٹری نمائندے لوئے شبانہ نے اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف، کو ہم مشترکہ طور پر یقینی بنا سکتے ہیں۔ UNFPA کی کوششیں شواہد اور ہدف پر مبنی ہیں۔ اس فیلوشپ نے صحافیوں کو اپنی رپورٹنگ کے ذریعے خواتین کے حقوق کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کا اختیار دیا ہے۔میڈیا نمائندگان نے اپنی سٹوریوں میں بہت سے اہم موضوعات کا احاطہ کیا، اس میں خواتین کے وراثتی حقوق اور ان کی محرومی۔
کے پی میں “گھو” کا رواج، ٹرانس جینڈر افراد کو درپیش چیلنجز۔ وغیرہ بارے بتا یا گیا-شرکاء میں رپورٹرز، کاپی ایڈیٹرز، ملٹی میڈیا صحافی، ضلعی نامہ نگار، کاپی ایڈیٹر اور کرنٹ افیئر شو کے میزبان شامل تھے۔ فیلوشپ نے صحافت، موبائل جرنلزم، اور ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کے لیے پرعزم صحافیوں کا ایک نیٹ ورک بنایا گیا ہے ۔آخر میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر اور چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو نیلوفر بختیار نے مقابلہ جیتنے والے صحافیوں کو انعامات سے نوازا جس میں اردو پرنٹ میڈیا سے شیریں کریم،سمیر اجمل،شہزاد نوید
انگریزی پرنٹ میڈیاسے وجیہہ حیدر،بختاور احمد،عاصم خان۔لیکٹرانک میڈیا سے ناجیہ میر،اختر شاہین رند،ثاقب ابڑواور ڈیجیٹل میڈیا سےلاائبہ زینب،آرزو خان اور وگمہ فیروزشامل ہیں ‘تقریب کے آخر میں فیلو شپ کے شرکاء میں اسناد کی تقسیم بھی کی گئی۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *