Author Editor Hum Daise View all posts
رپورٹ: انیسہ کنول
قومی کمیشن برائے وقار نسواں (NCSW) نے یو این ایف پی اے، یو این ویمن، گروپ ڈیولپمنٹ پاکستان اور نیدرلینڈز کے سفارتخانے کے تعاون سے دو روزہ مشاورتی اجلاس مکمل کیا، جس کے نتیجے میں پاکستان کی پہلی نیشنل جینڈر پیریٹی رپورٹ کے لیے متحدہ فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ عالمی یومِ خواتین 8 مارچ 2026 کو جاری کی جائے گی۔یہ اقدام پہلی بار پاکستان کے صنفی اعداد و شمار کو قومی سطح پر ہم آہنگ کرے گا اور انہیں عالمی معیار کے مطابق بنائے گا، جس سے عالمی جینڈر گیپ رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہو سکے گی۔وفاقی وزیر قانون و انصاف و انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ صنفی امتیاز ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور نصف آبادی کو پیچھے رکھ کر ملک کو آگے بڑھانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف تقاریر کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات ناگزیر ہیں کیونکہ خواتین کئی شعبوں میں مردوں سے آگے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔این سی ایس ڈبلیو کی چیئرپرسن ام لیلی اظہر نے کہا کہ درست اور بروقت ڈیٹا پاکستان کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد اور معیاری اعداد و شمار فراہم کر کے اس عمل میں حقیقی شراکت دار بنیں۔اجلاس ایک متفقہ اور پائیدار فریم ورک کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ این سی ایس ڈبلیو کی سیکرٹری حمیرا ضیاء مفتی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور وزیر قانون کی حمایت کو سراہا۔یہ اقدام پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قابلِ اعتبار اور معیاری صنفی رپورٹنگ کی طرف سنگ میل ہے۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *