مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


کراچی‘ فلیٹ سے برآمد ہونے والی معاشرتی بے حسی کی تعفن ذدہ لاشیں

کراچی‘ فلیٹ سے برآمد ہونے والی معاشرتی بے حسی کی تعفن ذدہ لاشیں

    Author Editor Hum Daise View all posts

 

 

سمیر اجمل
کراچی کے ایک فلیٹ سے برآمد ہونے والی مسخ شدہ لاش نے پورے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیاہے اوراس حوالے جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان کو دیکھ کر سن کر درد دل رکھنے والا ہر انسان تڑپ کر رہ گیا ہے۔ 8جولائی منگل کے روز کراچی کے ایک فیلٹ سے ایک مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ لاش لاہور کی رہائشی فیشن ماڈل و ادکارہ حمیرا اضغر کی تھی جو کہ کراچی ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھی جس کے کرائے کی عدم ادائیگی پر فلیٹمالک نے عدالت سے رجوع کیا ہوا تھا عدالت سے نوٹس جاری ہونے پر اہلکار فلیٹپر نوٹس وصول کروانے آیا تو اس نے دیکھا کہ فلیٹ پر تالا لگا ہوا ہے مگر کھڑی کھلی ہے اور جب اس نے کھڑکی میں سے اند ر جھانکا تو اسے محسوس ہوا کہ اندر کوئی لاش پڑی ہوئی ہے اہلکار نے فون پر پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے تالا توڑا تو اندر انتہائی خوفناک منظر دیکھنے کو ملا فرش پر اوندھے منہ ایک لڑکی پڑی ہوئی تھی جس کی نعش تقریباً گل سڑ چکی تھی اور تعفن کی وجہ سے کمرے میں کھڑے بھی نہیں ہوا جا رہا تھا کمرے میں ہر چیز ترتیب سے موجود تھی جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ یہ ڈکیتی یا چوری کی واردات نہیں ہے۔ کمرے میں موجود اشیاء سے ہی مرنے والی لڑکی کی شناخت ہوگئی تھی جس سے پتہ چلا تھا کہ لڑکی کا نام حمیرا اصغر ہے جو کہ معروف ماڈل و ادکارہ تھی یہ خبر منظر عام پر آتے ہی حمیرا اصغر کو جاننے والے ششدر رہ گئے کہ اتنی خوبرو اور پرکشش ادکارہ ان حالات میں۔۔۔یہ سب درناک اور تشویشناک تو تھا ہی مگردل دہلا دینے والی کہانی تو تب سامنے آئی جب ہسپتال پہنچنے پر بتایا گیا کہ مرنے والی لڑکی کی حالت اس قدر خراب ہے کہ نہ تو پوسٹ مارٹم ہوسکتا ہے اور نہ ہی موت کی وجوہات بتائی جاسکتی ہیں اور اس کی موت کئی ماہ پہلے ہوئی ہے۔ مگر اس سے زیادہ درناک پہلو وہ ابتدائی بیانات تھے جوحمیرا کی فیملی اور والدین کی جانب سے دئیے گئے جن میں کہا گیا تھا کہ حمیرا کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ ایک سال قبل گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی اس لئے وہ اس کی لاش وصول نہیں کریں گے جس کے بعد سول سوسائٹی اور میڈیا کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد دو دن کے بعد حمیرا کے بھائی اور بہنوئی نعش وصول کرنے کے لئے کراچی پہنچ گئے اگرچہ ان کی طرف سے اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ انہوں نے حمیرا کی نعش وصول کرنے سے انکار کیا تھا مگر کچھ صحافیوں نے اس کے بھائی کی موجودگی میں بتایا کہ انہوں نے ازخودحمیرا کے والد سے رابطہ کیا تھا اور انہیں یہی جواب موصول ہوا تھا۔ حمیرا کے والدین یا فیملی کے جانب سے جو رویہ سامنے آیا ہے یہ تو افسوسناک تھا مگر اس حوالے سے سماجی رویہ بھی مجموعی طور پر افسوسناک رہا ہے۔ حمیرا کے ساتھی‘ حمیرا کے دوست جن کے ساتھ وہ کام کرتی رہی ہے آٹھ ماہ تک کسی کو بھی اس کی یاد‘ خیال تک نہیں آیا۔۔کس قدر بے حسی۔۔۔کس قدر افسوس کا مقام ہے۔۔فیملی‘رشتہ دار اور ساتھیوں کو بھی چھوڑ دیں وہ جو لاکھوں فالورز حمیرا اصغر کو ان کے سوشل اکاؤنٹس دیکھتے تھے انہیں بھی یہ احساس نہیں ہوا کہ ایک ہنستی مسکراتی لڑکی اچانک خاموش ہوگئی ہے؟ افسو س صد افسوس اس قدر بے حسی پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے مگر یہ کوئی پہلا واقع نہیں ہے اس سے پہلے معروف ٹی وی اداکارہ عائشہ خان کی تعفن ذدہ نعش بھی فیلٹ سے برآمد ہوئی تھی جن سے نا ان کے اہل خانہ کا رابطہ تھا نہ ساتھیوں اور عزیز و اقارب کا! بس تنہائی تھی یا بے بسی جو آخری وقت میں ان دنوں خواتین کو دیکھنا پڑی جس کے نتیجے میں دو مسخ اور تعفن شدہ لاشیں برآمد ہوئی مگر یہ لاشیں دو خواتین کی نہیں۔۔یہ معاشرتی بے حسی اور سماجی رویوں کی تعفن ذدہ لاشیں ہیں

Author

Editor Hum Daise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author