Author Editor Hum Daise View all posts
رپورٹ: انیسہ کنول
قومی کمیشن برائے وقارِ نسواں (NCSW) کی چیئرپرسن امِ لیلیٰ اظہر نے کراچی کی خواتین اور کم عمر قیدیوں کی جیلوں کا اعلیٰ سطحی دورہ کیا، جہاں انصاف کی فراہمی میں تاخیر اور اصلاحات سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وفد میں این سی ایس ڈبلیو کی ممبران زوفین ابراہیم اور سیما مہیشوری کے علاوہ پاکستان لیگل یونائیٹڈ سوسائٹی (PLUS) کے نمائندگان الطاف حسین کھوسو اور سلمیٰ حبیب بھٹو شامل تھے۔دورے کے دوران وفد نے خواتین اور کم عمر قیدیوں کے مقدمات کی پیش رفت کا جائزہ لیا، قیدیوں سے ملاقات کی اور انصاف کے حصول میں درپیش رکاوٹوں کی نشاندہی کی۔ اہم گفتگو میں مقدمات کو جلد نمٹانے، حراستی حالات بہتر بنانے اور کمزور طبقات کو قانونی معاونت فراہم کرنے جیسے امور شامل تھے۔ وفد نے اس بات پر زور دیا کہ نظامی تاخیر کے خاتمے اور خواتین و کم عمر قیدیوں کے لیے انصاف تک رسائی یقینی بنانے کے لیے مربوط اقدامات ناگزیر ہیں۔
وفد نے دونوں جیلوں میں جاری ہنر مندّی اور بحالی کے پروگراموں کا بھی جائزہ لیا اور جیل اصلاحات کے لیے PLUS کی اختراعی کاوشوں کو سراہا۔
چیئرپرسن امِ لیلیٰ اظہر نے ان خواتین کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا جو کئی ماہ اور سالوں سے مقدمات کے فیصلے کی منتظر ہیں۔ انہوں نے PLUS حکام سے کہا کہ وہ خواتین قیدیوں کے ساتھ مزید رابطہ بڑھائیں، ان کے مقدمات کی پیروی میں سہولت فراہم کریں اور انہیں جلد انصاف دلانے کے لیے بھرپور معاونت کریں۔این سی ایس ڈبلیو اور PLUS نے سندھ بھر میں مفت قانونی خدمات کے دائرہ کار کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جس میں پسے ہوئے اور کم مراعات یافتہ طبقات خصوصاً خواتین اور کم عمر قیدیوں کو ترجیح دی جائے گی۔ یہ شراکت داری انصاف کے فروغ، معاون نظام کو مضبوط بنانے اور خواتین و کمزور طبقات کو بااختیار بنانے کا مقصد رکھتی ہے
۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *