Author HumDaise View all posts
رپورٹ: انیسہ کنول
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ترمیمی کرسچین میرج ایکٹ پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے بعد یہ ایکٹ قانون کی صور ت میں نافذ العمل ہوگیا ہے۔ ترمیمی کرسچین میرج ایکٹ کے تحت مسیحی جوڑے کی شادی کے لئے خاتون اور مرد دونوں کی عمر 18سال مقرر ہوگئی ہے جبکہ اس سے قبل کرسچین میرج ایکٹ کے تحت مسیحی بچی کے لئے شادی کی عمر 13سال مقرر تھی۔ کرسچین میرج ایکٹ میں تقریبا پونے دو سوسال کے بعد ترمیم عمل میں لائی گئی ہے جس کے لئے نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن (این سی ایس ڈبلیو) کی خصوصی کاوش اور جدوجہد شامل ہے‘ مذہبی حلقوں کی جانب سے کرسچین میرج ایکٹ کو خدائی قانون قرار دے کر اس میں ترمیم کی مخالفت کی جاتی رہی ہے جس کی وجہ سے ماضی میں اس میں ترمیم نہیں ہوسکی تاہم نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کی جانب سے سال 2023کے دوران کم عمری کی شادی کے تناظر میں کرسچین میرج ایکٹ میں ترمیم کے خلاف بھرپور مہم چلائی گئی اس دوران نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کے زیر اہتمام منعقدہ سیکنڈ میڈیا فیلو شپ میں شریک متعدد صحافیوں نے بھی کرسچین میرج ایکٹ کے حوالے سے سٹوریز تیار کی جس میں اس ایکٹ میں موجود خامیوں کو اجاگر کیا گیا تھا اور اس ایکٹ کو کم عمری کی شادی کے فروغ کا سبب قرار دیا گیاتھا۔ نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کی بھرپور لابنگ اور کرسچین میرج ایکٹ میں ترمیم کے خلاف رائے عامہ کو ہموار کرنے کے نتیجے میں ترمیمی کرسچین میرج ایکٹ کی منظوری دے دی گئی ہے جس پر مسیحوں کی جانب سے چیئر پرسن نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن نیلو فر بختار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کی کاوشوں کو سراہا ہے20
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *