Author Editor Hum Daise View all posts
رپورٹ :سموئیل بشیر
اسلام آباد کے علاقے آئی نائن، رمشا کالونی میں 9 ستمبر 2025 کو پیش آنے والی ایک اندوہناک واردات نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ پولیس نے اہل علاقہ سے اطلاع ملنے پر گھر کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئی اور ایک ہی کمرے سے لحاف میں لپٹی تین لاشیں برآمد کیں، جن کی شناخت اکرم پال عمرتقریبا60 ، اس کے 17 سالہ بیٹے شبیل اور 14 سالہ بیٹی نیہا کے طور پر ہوئی۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹے گئے تھے۔ لاشیں تین سے چار روز پرانی تھیں اور گلنا سڑنا شروع ہو چکی تھیں، جبکہ پورے علاقے میں تعفن پھیلا ہوا تھا۔ اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ اکرم پال کی بیوی کا انتقال پہلے ہی ہو چکا تھا اور وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ اسی گھر میں رہتا تھا۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پمز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ضروری کارروائی کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ مقدمہ مقتول بچوں کے ماموں شوکت مسیح کی مدعیت میں درج کر کے پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اہلِ علاقہ کے مطابق اکرم پال نے کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کر لیا تھا اور باقاعدگی سے مسجد میں نماز پڑھنے جاتا تھا۔ اسی وجہ سے مقامی مسلمانوں نے ہسپتال سے اس کی میت وصول کر کے اسلامی طریقے سے تدفین کی، جبکہ اس کے دونوں بچوں کی تدفین مسیحی قبرستان میں مسیحی رسومات کے مطابق کی گئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عامر نوید جیوا نے رمشا کالونی جا کر مقتول کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ اس معاملے کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں اٹھائیں گے اور ایوان میں مذمتی قرارداد بھی پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس جلد ملزمان کو گرفتار کرلے گی اور وہ خود تھانہ آئی نائن جا کر متعلقہ ڈی ایس پی سے پیش رفت رپورٹ حاصل کریں گے۔
رمشا کالونی کے باسیوں نے واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے سانحات نے اسلام آباد جیسے محفوظ سمجھے جانے والے شہر میں بھی خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرارِ واقعی سزا دی جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔ پولیس تہرے قتل کی واردات کی تفتیش میں مصروف ہے تاحال حقائق اور وجوہات سامنے نہیں آسکیں –
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *