Author HumDaise View all posts
وقاص بھٹی
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ائین کے ارٹیکل 19 اے رائٹ ٹو انفارمیشن اس بات کا حق دیتا ہے کہ ہم سرکاری اداروں سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور اس معلومات کو حاصل کرنے کے لیے وفاقی ایکٹ آر ٹی آئی2017 اور ہر صوبہ میں ایکٹ الگ الگ بنایا گیا ہے جس میں پنجاب ار ٹی ائی ایکٹ 2013۔ سندھ ایکٹ ار ٹی ائی 2016. کے پی کے ار ٹی ایکٹ 2013 اور بلوچستان ار ٹی ائی ایکٹ 2021 منظور کیا گیا ہے۔ ہم معلومات تک رسائی کا حق استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کو ختم کر سکتے ہیں ہم سب جانتے ہیں کہ عام ادمی کے معیار زندگی کا معاشرے میں پھیلتی ہوئی بدعنوانی کے ساتھ گہرا تعلق ہے اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ارڈیننس 2001 کی دفعہ 137 ہر شہری کو ضلعی تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر سرکاری اداروں سے معلومات حاصل کرنے کا حق دیتا ہے اسی طرح سے ریاست پاکستان کا ہر شہری ائین کے ارٹیکل 19 اے کے تحت تمام سرکاری اداروں سے معلومات حاصل کرنے کا ائینی حق رکھتا ہے اس کا مقصد بھی شفافیت اچھی حکمرانی اور فیصلہ سازی میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا ہے ہم نے بہت سارے صوبائی اور وفاقی اداروں سے اسی آیئنی حق کے ذریعے سے معلومات حاصل کی ہیں جیسے پوسٹ افس کا سالوں سے مسئلہ حل ہوا ہائی وے کا مسئلہ حل ہوا اس طرح سے اسی آیئنی حق کے ذریعے سے ہم بہت سارے مسائل کو حکومتی انتظامیہ کے سامنے پیش کر سکتے ہیں اور معلومات حاصل کرسکتے ہیں اسی طرح سے پاکستان کے ہر شہری کو ائین پاکستان اور قانون سے مکمل واقفیت ہونی بہت ضروری ہے ہر ایک سرکاری ادارے میں پی ائی او افیسر مقرہ کیا گیا ہے جو پبلک انفارمیشن افیسر کہلاتا ہے اور معلومات ائینی طریقہ کار سے فرد کو فراہم کرتا ہے ہم سب کو مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے اپنے اس ائینی حق کو ضرور استعمال کرتے ہوئے آپ اداروں سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں جو کہ قانون کے مطابق مقرہ وقت میں معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے آو جانیں کیونکہ جاننا ہمارا حق ہے
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *