مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


مزدوروں کے عالمی دن کا تاریخی پس منظر اور اہمیت

مزدوروں کے عالمی دن کا تاریخی پس منظر اور اہمیت

 

 

وقاص بھٹی

انسانی حقوق اور مزدور” مزدوروں کے عالمی دن کو پوری دنیا میں یکم مئی کو منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے انسانی تاریخ میں یہ دن مزدوروں کے نام کیا جاتا ہے 1886 میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والی اواز اپنا پسینہ بہانے والی طاقت مزدوروں کو خون میں نہلا دیا گیا۔مزدوروں کا یہ دن مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجھتی کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ پاک سرزمین پر قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا دن 1973 میں ذولفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا اس دن پاک وطن پاکستان میں عام تعطیل ہوتی ہے اور جگہ جگہ پر سیمینار کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے یہ دن قومی ترقی میں مزدور طبقے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جبکہ پوری دنیا میں طاقت وار مزدوروں سے زبردستی کام کرواتے ہیں اور اجرت بھی کم دیتے ہیں اس کے ساتھ مزدور طبقے کو اپنی نظر میں کمتر سمجھا جاتا ہے جبکہ تمام انسان خدا کی پیدا کی ہوئی مخلوق ہیں اور برابر کے انسان اور برابر کے حقدار ہیں۔اج وطن عزیز میں لیبرڈیپارٹمنٹ اور ہزاروں کی تعداد میں این جی او مزدوروں اور ان کے حقوق پر کام کر رہی ہیں لیکن پھر بھی مزدور عام سہولیات سے مرحوم رہ جاتا ہے۔اقوام متحدہ 24 اکتوبر 1945 میں قائم ہوا اقوام متحدہ کا چارٹر اقوام متحدہ اور اس کے رکن ملک کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کو بھر قرار رکھنے کے لیے بنایا گیا ہے اقوام متحدہ نسل جنس زبان یا مذہب کی تفریق کے بغیر سب کے لیے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لیے ان کی پابندی کا حکم دیتا ہے جبکہ وطن عزیز کی ائین میں بھی انسانی حقوق موجود ہیں جس کے ارٹیکل 11 (2) کے مطابق بیگار کی عام صورتوں سے منع کرتا ہے. انسانی خرید و فروخت کو ممنوع قرار دیتا ہے اور (3) جو کہ 14 سال سے کم عمر کی ملازمت یا مزدوری سے منع کرتا ہے 14 سال سے کم عمر کے کسی بچے کو کسی کارخانے یا دکان یا دیگر پر خطر ملازمت میں نہیں رکھا جائے گا۔ارٹیکل 25(الف) کہتا ہے کہ تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں اور قانونی تحفظ کے مساوی طور پر حقدار ہیں۔اسلام اباد 25 دسمبر 2023″ روزنامہ دنیا “راولپنڈی “خاور نواز راجہ” لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ہدایت پر لیبر ڈائریکٹوریٹ راولپنڈی نے ملازمین کی ماہانہ اجرت 32 ہزار مقررہ کرنے کا اعلان کیا تھا وطن عزیز میں بھی ریاست کو چاہیے کہ کوئی ایسا قانون بنایا جائے جس کے تحت مزدوروں کو وہ تمام سہولیت فراہم کی جائیں جو کہ ان کا بنیادی حق ہے کم عمر بچوں کو کارخانوں اور بھٹہ وغیرہ پر کام نہ کرنے کی اجازت کے ساتھ سخت قانون بنایا جائے ملک میں کوئی ایسی پالیسی تیار کی جائے جس کا فائدہ ایک عام مزدور طبقے کو دیا جائے اور تمام سرکاری اور پرائیویٹ کارخانوں بھٹوں اور گھریلو مزدوروں کو جائے اور ریاست ان کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کریں جس سے ملک اور مزدور طبقے میں بہتری لائی جا سکتی ہے کیونکہ قوانین کے ہوتے ہوئے بھی عام انسان کو رسائی حاصل نہ ہے اس لیے قانون پر سختی سے عمل کروانے کی ضرورت ہے ہم سب کو مل کر اس پر اگاہی اور کام کرنا چاہیے ۔تاکہ انسانی حقوق اور مزدوروں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کو روکا جا سکے۔

HumDaise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos