مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


زریں منور’ثقافت و تمدن سے جڑی شاعرہ

زریں منور’ثقافت و تمدن سے جڑی شاعرہ

زریں منور’ثقافت و تمدن سے جڑی ایک شاعرہ  

زریں منور’ثقافت و تمدن سے جڑی ایک شاعرہ

تبصرہ: عارف پرویز نقیب


زرین منور کا تعلق میاں چنوں کے گاٶں امرت نگر سے ہےجہاں وہ تعلیم و تدریس سے وابستہ ہےاس دیہاتی لڑکی نے محض چند برسوں میں اپنی پروازِ تخیل اور بلند فکری سے بزورِ قلم خود کو منوا لیا ہے۔ مضافات میں پلی اس لڑکی نے ثابت کر دیا کہ ادب اور سخن پروری محض شہر والوں کی میراث نہیں ہے اپنے اچھوتے طرزِ کلام اور جدید لہجہ کے سبب اس نے بڑے بڑے ناقدین کے منہ بند کر دٸیے ہیں۔ دیہاتی ماحول اور ثقافت ،تمدن اور رسومات کو اپنی شاعری میں اس طرح بیان کرتی ہے کہ قاری بے اختیار داد دینے پر مجبور ہو جاتا ہے۔۔ نٸی زمینیں اور اصطلاحات اس کے کلام میں ندرت کا انوکھا رنگ اور چاشنی بھر دیتی ہیں۔ زرین منور اپنی کم عمری کے باوجود اپنے ہم عصروں میں ہی قد آور دکھاٸی نہیں دیتی بلکہ سینکڑوں کہنہ مشق اور برسوں سے میدانِ سخن میں قلم تھامے شعرا کے مقابل خم ٹھونک کر کھڑی ہو گٸی ہے ۔ کلام ملاحظہ فرماٸیے

اُسکی نظرمیں پنہاں محبت پہ رائے دو
پھر شہرِ کم نگہ کی بِصارت پہ رائے دو
میں نے کہا کہ آپ کےچرچے ہیں چار سُو
اس نے کہا نہیں مری شہرت پہ رائے دو!
جسکو تمہاری یاد نے پتھر بنا دیا
پلکیں اُٹھاو اس کی شباہت پہ رائے دو
اپنے وظیفے یاد ہی ہوں گے تمہیں مگر
میری وفا کی پہلی تلاوت پہ رائے دو
جس نے تڑپتی لاڈلی بوڑھے کو بیچ دی
تم اُس غریبِ شہر کی حاجت پہ رائے دو
کیوں دوست اپنے پیار کی رعنائی لے اُڑا
چاہت میں اس مکار کی وحشت پہ رائے دو
اک بوجھ کوکھ میں لیے اندھی فقیرنی
کہنے لگی مجھے مری حرمت پہ رائے دو
میں چاہتی ہوں سچ اِنہی ہونٹوں سے ہو بیاں
دیکھو مری طرف مری حالت پہ رائے دوِ
پھر یُوں ہوا کہ دیر تک وہ چیختی رہی
میں نے فقط کہا تھا محبت پہ رائے دو

 

HumDaise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos