مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


عامل صحافیوں کی معاشی حالت اور مشترکہ ذمہ داری

عامل صحافیوں کی معاشی حالت اور مشترکہ ذمہ داری

  Author HumDaise View all posts

 

اختر شاہین رند

عامل صحافیوں کی معاشی حالت اور بیشتر میڈیا مالکان کے رویے دیکھ کر دل روتا ہے۔ میڈیا مالکان نے ایک سے کئی کئی ایڈیشنز بنا لیے۔ ایک چینل سے کئی چینلز بنالیے۔ ایماندار عامل صحافی وہی معاشی پستی کا شکار ہیں۔ آج بھی ان کے بچے بڑے اسکولوں میں نہیں پڑھ سکتے۔ کسی اچھے اسپتال میں علاج نہیں کرا سکتے۔ کوئی حادثہ ہو جائے تو ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ جاتے ہیں۔ کسی صحافی کا انتقال ہو جائے تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ جس کو زندگی میں کوئی نہیں پوچھتا، مدد نہیں کرتا، اس کے مرنے کے بعد اس کے معصوم بچوں، بیوہ کو کون پوچھے گا۔ کسی صحافی کے انتقال کے بعد اس کے اہل خانہ پھر اسی بے رحم معاشرے کی ناانصافیوں کا شکار ہو کر پستی میں گر جاتے ہیں۔ کیا یہی ان کا مقدر ہے؟ حکومتی اور صحافتی تنظیموں میں کتنے صحافیوں کی سنی جاتی ہے۔ یہ بات ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں۔ حکومت ور تنظیموں کی آنکھ کا تارا بننا کوئی آسان بات نہیں۔ میں اور میری اہلیہ سماجی کارکن کرم اختر خوشی یا غمی کے مواقع پر اکثر ہی یہ سوچتے رہ جاتے ہیں کہ کاش اس پر کوئی سوچے۔ ہم نے ارادہ کیا ہے کہ اس کے لیے کوئی ٹرسٹ یا اینڈومنٹ بننا چاہیے جو بلا تفریق و سفارش صحافیوں اور ان کے ورثا، بچوں کے لیے کام کرے۔ اگر آپ اتفاق کرتے ہیں اور اس جدوجہد میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو اس پیغام کو گے بڑھائیں۔ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ میں کسی یونین یا کلب کی بحث میں نہیں پڑنا چاہتا۔ میرا خیال ہے کہ ایسی کوئی بھی کاوش کسی یونین اور کلب کے تابع نہیں ہونی چاہیے بلکہ ایک آزاد فورم ہو جس میں سیاست اور پسند نا پسند نہ ہو البتہ اس میں معتبر نام ضرور شامل ہوں

Author

HumDaise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author