مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


سکردو میں برفباری کے بجائے بارش گلوبل وار مینگ کا خطرناک اشارہ

سکردو میں برفباری کے بجائے بارش گلوبل وار مینگ کا خطرناک اشارہ

  Author HumDaise View all posts

 

تحریر و تحقیق :سرور سکندر

تاریخ میں پہلی بار سکردو جو اپنے شدید برفباری کے لیے مشہور ہے نے جنوری میں برف کے بجائے بارش کا مشاہدہ کیا جبکہ مارچ میں معمول کے برخلاف شدید برفباری ہوئیں شاہراہیں بند بالائی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگئے ماہرین اس غیر معمولی موسمی تبدیلی کو گلوبل وارمنگ سے جوڑ رہے ہیں جو اس خطے کے ماحولیاتی استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے گلگت بلتستان میں موجود گلیشئیرز کو شدید خطرات لاحق ہیں گلوبل وارمینگ پر قابو نہیں پایا گیا تو آئندہ نسلیں ان گلیشئرز کو نہیں دیکھ سکیں گی ‘بلتستان یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیاتی سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر سالار علی نے ہمیں بتایا کہ جنوری میں بارش اور مارچ میں برفباری جیسے غیر متوقع موسمی صورت حال تشویش ناک ہیں اور یہ موسمیاتی تبدیلیوں خاص طور پر گلوبل وارمینگ کا نتیجہ ہوسکتے ہیں -عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے موسم کے پیٹرن بدل رہے ہیں گرم ہوتی ہوئی فضا میں زیادہ نمی برقرار رہتی ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں بھی بارش بڑھ سکتی ہے جہاں روایتی طور پر سردیوں میں برفباری ہوتی ہے-ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اس گلیشیئر سے بھرپور خطے میں موسمی تبدیلی کے اثرات نہ صرف ماحول بلکہ مقامی لوگوں کی زندگیوں پر بھی گہرے ہوں گے وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس نازک ماحولیاتی نظام اور مقامی آبادی کو بچانے کے لیے فوری طور پر مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے-اسکردو میں جنوری کی یہ غیر متوقع بارش اور مارچ کی برفباری ہمیں عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف فوری اقدامات کی ضرورت کا احساس دلاتی ہے کیونکہ اس کے اثرات گلگت بلتستان جیسے علاقوں میں واضح طور پر نظر آ رہے ہیں ماحولیاتی لکھاری محمد علی انجم کے مطابق اسکردو میں موسمی تبدیلیوں کا یہ رجحان تشویشناک ہے یہ گلگت بلتستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے وسیع اثرات کی عکاسی کرتا ہے جو اپنے گلیشیئرز پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس سے گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈز (GLOFs) کے امکانات بڑھ رہے ہیں، جو نچلے علاقوں میں تباہ کن سیلاب کا سبب بن سکتے ہیں-صرف 2023 میں گلگت بلتستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ آفات کی وجہ سے درجنوں اموات ہوئیں کئی گھرانے بے گھر ہوگئے 2024 میں بھی چھوٹے بڑے سیلاب آئے کیونکہ GLOFs سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز اور کم ہوتی برفباری کی وجہ سے اس خطے میں آبی وسائل بھی خطرے میں پڑ سکتے ہیں جس سے مستقبل میں پانی کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے

Author

HumDaise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author