ہم دیس رپورٹ Author HumDaise View all posts
ہم دیس رپورٹ
صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور سرادر میش سنگھ اروڑا سے وزارت واپس لئے جانے کا امکان ہے‘پنجاب کے مسیحو ں کی جانب سے رمیش سنگھ اروڑا سے وازرت واپس لے کر کسی مسیحی رکن اسمبلی کو دینے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے اس حوالے سے مسیحوں کا موقف یہ ہے کہ مسیحی برادری پنجاب کی بڑی اقلیت ہے اور ان کو یہاں بہت سے مسائل کا سامناہے‘مسیحی برادری سے تعلق نہ ہونے کی وجہ سے رمیش سنگھ اروڑا ن مسائل سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ ان مسائل کے حل میں معاون نہیں ہوسکتے ہیں‘ تاہم حالیہ دنوں میں پنجاب اسمبلی کے دیگر اقلیتی اراکین نے بھی رمیش سنگھ اروڑا سے وزارت واپس لینے کے لئے لابنگ شروع کردی ہے‘ گزشتہ دنوں میں ایک اقلیتی رکن سے چرچز کی سیکورٹی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں پوچھے گئے سوالات اور ان پر سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے سخت ردعمل اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اقلیتی رکن نے وزیر برائے انسانی حقوق سے پنجاب میں چرچز کی سیکورٹی کے لئے کئے گئے اقدامات بارے پوچھا تھا جس کا مناسب جواب نہ ملنے پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے وزیر برائے انسانی حقوق سے سخت لہجہ میں گفتگو کرتے ہوئے پندرہ منٹ میں جواب تیار کرکے جمع کروانے کا کہا تھا‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اسی سلسلے کی کڑی ہے کیونکہ اقلیتی اراکین سپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو انسانی حقوق و اقلیتی امور کی وزارت بڑی اقلیت سے تعلق رکھنے کسی رکن کو دینے کے لئے قائل کر چکے ہیں‘ ذرائع نے بتایا ہے کہ سردار رمیش سنگھ اروڑا سے وزارت واپس لئے جانے کی صورت میں سابق اقلیتی وزیر برائے انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین یا مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی کوئی خاتون رکن وزارت کے لئے موزوں قرار دئیے جارہے ہیں
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *