مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


پاک بھارت کشیدگی۔۔(جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے)

پاک بھارت کشیدگی۔۔(جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے)

  Author Hum Daise View all posts

 

سمیر اجمل
پاکستان اور بھارت ہمسائیہ ملک ہیں مگر دونوں کی جغرافیائی تقسیم ایسی ہے کہ ہروقت تنازعات میں گھرے رہتے ہیں تقسیم ہند کے وقت سے ہی دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بہتر ہمسائیگی والے تعلقات بنانے کے دعووں کے ساتھ ساتھ دوستی کو بڑھانے کی تگ و دو میں بھی مصروف رہے ہیں مگر اس کے باجود دونوں ممالک کو کنٹرو ل لائن پر چھوٹی موٹی جھڑپو ں سمیت بڑی جنگوں کا سامنا بھی رہا ہے اج کل بھی کچھ ایسی ہی صورتحال ہے دونوں ممالک میں کشیدگی عروج پر ہے ’سرحدوں پر تناؤ ہے اور سرجیکل سٹرائیکس سمیت سولین آبادیوں پر میزائل اور ڈرون حملے بھی جاری ہیں جبکہ نیوکلیئر وار کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں جس سے دونوں ممالک کے شہریوں سمیت دنیا بھر کے امن پسند لوگ پریشان ہیں۔پاکستان اور بھارت کے مابین تنازعات اور جنگوں کی تاریخ بہت طویل ہے۔کشمیر کی متنازعہ تقسیم کی وجہ سے دنوں ممالک میں شروع دن سے ہی تناؤ پیدا ہوگیا تھا کشمیر کے مقامی افرادنے پاکستان میں شمولیت کے لئے پاکستان کا ساتھ دیا تھااور دیتے رہے ہیں جس کی وجہ سے بھارت نے لاکھوں کی تعداد میں فوج کو کشمیر میں اتارا ہوا ہے جس کی وجہ سے تنازعات جاری رہتے ہیں۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین پہلی بڑی جنگ 1965میں ہوئی تھی یہ جنگ سترہ دن جاری رہی تھی جس میں بڑے پیمانے پر دونوں ممالک فوجی اور عام شہری مارے گئے تھے بعدازاں سویت یونین او ر امریکہ کی مداخلت سے سیز فائر ہوا اورتاشقند معاہدے کی صورت میں جنگ بندی کا اعلان ہوا۔پاکستان اور بھارت کے مابین دوسرے بڑی جنگ 1971میں ہوئی تھی یہ جنگ دونو ں ممالک کے لئے خوفناک ثابت ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک کو بھاری اور جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔اس جنگ کا اختتام بھی شملہ معاہدے کی صور ت میں ہوا تھا عالمی قوتوں خاص کر سویت یونین اور امریکہ کی مداخلت پر شملہ کے مقام پر جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا۔پاکستان اور بھارت کے مابین تیسری جنگ 1999میں کارگل کے مقام پر ہوئی تھی یہ جنگ محدود علاقے تک رہی اس لئے اس میں زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ پاکستان میں حالیہ دنوں میں کشیدگی کا آغاز 6اور 7مئی کی درمیانی شب ہوا جب بھارت کی جانب پاکستان کے مختلف شہروں میں میزائل داغے گئے جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس دراندازی کو روکتے ہوئے بھارت کے ایک رفائیل طیارے سمیت پانچ جہاز گرا دئیے جس کے بعد بھارت کی جانب سے پھر دراندازی کی گئی اور مختلف شہروں میں ڈرون فائر کئے گئے‘ پاکستان نے 10مئی کی صبح بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے مختلف شہریوں میں اہداف کونشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بھرپور کارروائی کے بعد امریکہ کے وزیر خارجہ سمیت مختلف ممالک کی اہم شخصیات نے پاکستان اور بھارت سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کشیدگی کو کم کرنے کا کہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی پوری عالمی برادری کے لئے پریشانی کا سبب ہے کیونکہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اور اگر یہ کشیدگی بڑھتی ہے ہے بات نیوکلیئر جنگ تک پہنچتی ہے تو پوری عالمی برادری کا امن خطرے میں پڑسکتا ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین نیوکلئیر وار کی پیش گوئی 2019میں شائع ہونے والے ایک تحقیقاتی مقالے میں کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت کی دراندازی کے نتیجے میں پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کرسکتا ہے جبکہ یہی ہتھیار بھارت بھی استعمال کر سکتا ہے جس کے نیتجے میں ہیرو شیما جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس ایٹمی جنگ کے نیتجے میں انسانی آبادی کا ایک بڑا حصہ لقمہ اجل بن جائے گا‘ بنیادی انفراسٹریکچر تبا ہ ہوجائے گا‘ موسمی حالات یکسر بدل جائیں گے اور خطے کے بیشتر حصہ میں انسانوں کا رہنا ناممکن ہوجائے گا‘ایٹمی تابکاری سے زمین بانجھ ہوجائے گی اور فصلیں (زرعی اجناس) پید ا کرنے کے قابل نہیں رہے گی اس لئے بحثیت اشرف المخلوقات اور محب وطن شہری ہمیں یہ دعا کرنی چاہئے کہ جنگ ٹلتی رہے تو بہترہے‘شمع جلتی رہے تو بہتر ہے

Author

Hum Daise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos

Author