مدیراعلی: ندیم اجمل عدیم


شوکت جاوید ایک بہترین صدا کار‘ موٹیویشنل اسپیکر اور ادیب

شوکت جاوید ایک بہترین صدا کار‘ موٹیویشنل اسپیکر اور ادیب

 

 

انٹرویو پیشکار: انیسہ کنول

شوکت جاوید کا تعلق مسیحی کیمونٹی سے ہے‘ میری ان سے ملاقات فیصل آباد میں ایک منعقدہ ایک پروگرام میں ہوئی‘ چند لمحوں کی اس ملاقات کے دوران میں نے محسوس کیا ہے شوکت جاوید اپنی کیمونٹی کے دیگر نوجوانوں سے ذرا ہٹ کے ہیں‘ وہ جو کام کر رہے ہیں قابل تعریف اور قابل تقلید ہے اس بنا پر میں نے سوچا کہ ”ہم دیس“ کے لئے شوکت جاوید کا تفصیلی انٹرویو پیش کیا جائے تاکہ ان کی کیمونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ان کی طرح ایسے شعبہ میں آسکیں جس میں کہ اس کیمونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد بہت کم ہیں‘ شوکت جاوید اس وقت ریڈیو ایف ایم 93میں بطور صدا کار کا م کر رہے ہیں

اور ہر ہفتہ کو ”سونے ورگے ہتھ“ (پنجابی پروگرام) پیش کرتے ہیں جس میں وہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے محنت کشوں کو اپنے پروگرام میں بلا کر ان سے بات چیت کرتے ہیں تاکہ ان افراد کی حوصلہ افزائی کے ساتھ انہیں سننے والوں میں بھی ان کی طرح آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہو اور وہ ان سے سیکھ سکیں‘ شوکت جاوید نے بتایا ہے کہ ریڈیو سے وابستگی ان کی حادثاتی تھی مگر جب انہوں نے اس کی افادیت اور اہمیت کو سمجھا تو انہوں نے اس وابستگی کو اپنا پروفیشن بنانے کا سوچا‘ شوکت جاوید نے بتایا کہ وہ کرسمس کے حوالے سے ایک پروگرام کی ریکارڈنگ کے لئے ریڈیو اسٹیشن گئے جہاں پر ان کی آواز کو سن کر ایک پروڈیوسر نے انہیں ریڈیو کا پروگرام کرنے کی پیش کش کی‘ شروع میں تو انہیں یہ مشکل لگا تاہم بعد میں یہی کام ان کی پہچان اور شوق بن گیا ہے‘شوکت جاوید نے بتایا کہ ان کا پروگرام سننے والے ان سے پیار کرتے ہیں اکثر و بیشتر یہ ہوتا ہے کہ وہ کہیں جاتے ہیں اور جب بولتے ہیں تو پاس کھڑے لوگ انہیں پہچان لیتے ہیں کہ یہ تو وہی ہیں جو ”سونے ورگے ہتھ“ پروگرام پیش کرتے ہیں اس پر نہ صرف انہیں خوشی ہوتی ہے بلکہ فخر بھی ہوتاہے کہ انہوں نے اس شعبہ کو چناہے جس میں ان کی اپنی ایک پہچان ہے‘شوکت جاویدنے بتایا ہے کہ ریڈیو پر ان کی باتیں سن کر اکثر لوگ انہیں فون کرکے اپنے مسائل کے حوالے سے مشورہ کرتے ہیں اس طرح وہ ایک صدا کار کے ساتھ ساتھ بطور موٹیوشنل اسپیکر بھی کام کرتے ہیں

شوکت جاوید شاعری بھی کرتے ہیں اور افسانہ نگار بھی ہیں‘ انہوں نے بتایا ہے کہ وہ زیادہ مسیحی گیت لکھتے ہیں ان کے لکھے ہوئے اکثر گیت گائے جا چکے ہیں اور جلد ہی وہ اپنی کتاب شائع کروانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں‘ شوکت جاوید نے بتایا ہے کہ ان کے آٹھ افسانے شائع ہو چکے ہیں شاعری اور افسانہ نگاری ان کا شوق ہے جبکہ صدا کاری ان کا پروفیشن ہے

HumDaise
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos